معلومات شخصیہ(ذاتی خودنوشت) عبدالباری شفیق السلفی مد یر ماہنامہ مجلہ ’’النور ‘‘ ممبئی

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

 معلومات شخصیہ 

عبدالباری شفیق السلفی  

 مد یر ماہنامہ مجلہ   ’’النور ‘‘  ممبئی 

استاذجامعہ اسلامیہ نورباغ کوسہ ممبرا ،تھانہ(ممبئی ) مہاراشٹر


نام مع ولدیت  :  عبدالباری بن شفیق احمدبن ثناء اللہ بن سلارو ۔ 
قلمی نام :  عبدالباری شفیق السلفی  ؔ
تاریخ پیدائش :  اصل کے اعتبار سے میر ی تاریخ پیدائش میرے والد محترم کے بقول ۱۵ /  اکتوبر ۱۹۸۷ ؁ء ہے ،لیکن تمام کاغذات (پاسپورٹ اور اسناد وغیرہ ) میں میری تاریخ میلاد ۱۲؍۵؍۱۹۸۹؁ ء درج ہے ۔  
جائے پیدائش :آبائی گاؤں موضع اکرہرا ،پوسٹ ڈھبروا ، ضلع سدھارتھ نگر ،یو پی (۲۷۲۲۰۱) انڈیا ہے۔ 
موجودہ پتہ :JAMIA ISLAMIA  NOOR BAGH ,ALMAS COLONY ROAD,  
NEAR WAFA PARK ,KAUSA, MUMBRA ,THANE 
(MUMBAI) M.S INDIA .Pin: 400612 
مستقل پتہ :        ABDUL BARI SHAFIQUE AHMAD
Vill: AKRAHRA ,(BUS STOP) P.O. DHEBRWA ,
DISTT,SIDDHARTH NAGAR ,U.P. INDIA 
PIN: 272201
موبائل نمبر :          8268131366/ 7977529746 
واٹس ایپ نمبر:        8268131366
ایمیل آئی ڈی :  abdulbarishafique@gmail.com / abdulbarisalafi@yahoo.in 
تعلیم وتربیت  :  
ہم نے مکتب سے لے کر جماعت ثانیہ تک کی تعلیم گاؤں ہی کے مدرسہ درسگاہ اسلامیہ (المعھد الاسلامی ) اکرہرا کھجوریہ ،پوسٹ ڈھبروا ، ضلع سدھا رتھنگر ،یوپی میں حاصل کی ۔ جماعت ثالثہ کی تعلیم مدرسہ اسلامیہ پنڈت پور ،بجہا بازار ، سدھارتھنگر میں حاصل کی ، اس کے بعد جامعہ سلفیہ (مرکزی دارالعلوم) بنارس کی شاخ معھد الرشد ( بدر)  تتری بازار ،نوگڈھ ،سدھارتھنگر ،یوپی میںداخلہ لیا ،مگر چونکہ اب المعھد الاسلامی -درسگاہ اسلامیہ اکرہرا وکھجوریہ مادرعلمی جامعہ سلفیہ سے ملحق ہوگیا تھا، اسی مناسبت اور شوق سےدوبارہ مادرعلمی (اکرہرا) میں داخل ہو ا۔ لیکن سوءقسمت کہ داخلہ جامعہ سلفیہ میں عالم اوّل میں نہ ہوسکا ، جس کی وجہ سے کلیۃ الصفا للشریعۃ  ڈومریا گنج سدھارتھ نگر میں جماعت خامسہ میں داخلہ لیا ،پھر وہاں کی آب وہو ا راس نہ آنے کی وجہ سےدوران ِسال تعلیم کرکے عصری علوم کی طرف متوجہ ہوگیااور بڑھنی بازار میں واقع ’’ گھروار انٹرکالج ‘‘ میں نویں (9th)میں داخلہ لے لیا ،لیکن انٹر کالج کی آزاد زندگی اور پراگندہ ماحول نیز احباب اور مولانا عبد المجیدصاحب زاد المدنی رحمہ اللہ( ت: ۲۷ نومبر ۲۰۱۳؁ء )استاد جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈانگر نیپال کےاصرار و مشورے اورتعاون سے انٹر کالج کی پڑھائی چھوڑ کرملک نیپال کی سب سے بڑی اسلامی ،دینی واقامتی درسگاہ جامعہ سراج العلوم جھنڈانگر ،کرشنا نگر نیپال میں عالم اول میں داخلہ لیا ۔( چونکہ وہا ں کے شرائط میں ہے کہ اگرطالب علم صرف عالم ثانی ( سادسہ ) کی پڑھائی کرتا ہے تو اسے جامعہ سے عالمیت کی سند نہیں دی جائے گی ،اس لئے والد محترم اور گھر والوں کے مشورے سے عالم اول (جماعت خامسہ ) ہی میں داخلہ لے کر عالمیت کا دوسالہ کو رس جامعہ سراج العلو م جھنڈانگر نیپال سے  ۲۰۰۸ ؁ء میں مکمل کیا )۔ اس کے بعد مزید اعلیٰ تعلیم کے لئےمولانا مظہر صاحب سلفی (سابق عمیدشوئون الطلاب جامعہ سلفیہ بنارس)کے تعاون ومشورےسے  ۲۰۰۸ ؁ء میں جامعہ سلفیہ ( مرکزی دارالعلوم ) بنارس کا رخ کیا ۔ اور فضیلت اول میں داخلہ لے کر فضیلت کا تین سالہ کورس بحسن خوبی مئی  ۲۰۱۱  ؁ء میں مکمل کیا ۔  
جامعہ سلفیہ کی تعلیمی مدت اور اسناد:     فضیلت اول تا فضلیت ثالث (۳ سال ،  ۲۰۰۸ ؁ء تا  مئی؍   ۲۰۱۱ ؁ء ) 
اللہ کا شکر ہے کہ جامعہ میں دوران طالب علمی میری کوئی غلطی ہوئی اورنہ ہی جامعہ میں کسی غلطی کی وجہ سے توصیہ یا معافی نامہ وغیرہ لکھنے کی نوبت آئی ۔ تمام اساتذہ کی عزت اور ان کا ادب و احترام کر تاتھا اسی لئے اساتذہ بھی بہت محبت اور شفقت سے پیش آتے تھے ۔ برابر کلاس میں حاضر رہتا ،اساتذہ کرام کے دروس سے بھرپور مستفید ہوتا اور بعد نماز عصر ومغرب اکثر اوقات جامعہ کی پرشکوہ وشاندار لائبریری میں محوِمطالعہ رہتا۔جس کی وجہ سے جامعہ سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ،وہیں سے لکھنے پڑھنے کا شوق پیدا ہوااور آج الحمدللہ اسی کی برکت سے خطابت وصحافت کے میدان میں سرگرم عمل ہوں اور حتی المقدور دینی ودعوتی اور صحافتی خدمات انجام دے رہاہوں۔ ’’فجزاھم اللہ خیرا و احسن الجزا ء فی الدنیا والآخرۃ ‘‘   ۔   
 مشہور اساتذہ : 
ہمارے مشفق اساتذہ کرام کی فہرست تو بہت طویل ہے ، لیکن ان میں سے چند مشہور اساتذہ کا تذکرہ درج ذیل ہے:
فضیلۃ الشیخ مفتی عبدالحنان صاحب فیضی ،فضیلۃ الشیخ عبدالسلام صاحب المدنی،فضیلۃ الشیخ نعیم الدین مدنی ،شخ اسعد اعظمی صاحب مدنی ، فضیلۃ الشیخ عبد المنان عبدالحنان سلفی، فضیلۃالدکتور محمد ابراہیم المدنی بنارسی ،فضیلۃ الشیخ دکتور عبیداللہ طیب صاحب مکی ، فضیلۃ الشیخ عزیز الرحمن صاحب سلفی ،فضیلۃ الشیخ احسن جمیل صاحب مدنی ،فضیلۃالشیخ عبدالوہاب حجازی سلفی ،فضیلۃالشیخ علی حسین صاحب سلفی ، فضیلۃ الشیخ محمد مستقیم صاحب سلفی ،فضیلۃالشیخ ثناء اللہ سلفی صاحب، فضیلۃ الشیخ عبدالمجید صاحب زاد المدنی ،فضیلۃ الشیخ عبد الرشید صاحب مدنی ،فضیلۃ الشیخ شفیع اللہ مدنی ،فضیلۃ الشیخ اشتیاق احمد محمد رئیس مدنی ،فضیلۃ الشیخ محمد احمد صاحب سلفی ( دہلی ) ،فضیلۃ الشیخ عبدالرحمٰن سلفی، ماسٹر قمر الہدیٰ خان صاحب بلرامپوری،حفظہ اللہ ۔ وغیرہ ۔ 
تلامذہ : تلامذہ کی تعدادابھی بہت قلیل ہےجن میں سے کچھ فراغت کے مرحلے میں ہیں اور کچھ مادرعلمی جامعہ سلفیہ بنارس ،جامعہ اسلامیہ سنابل ،جامعہ محمدیہ منصورہ مالیگائوں ،جامعہ رحمانیہ کاندیولی اور جامعہ اسلامیہ نورباغ کوسہ ممبرااور دیگر مدارس میں زیر تعلیم ہیں ۔ اللہ سے دعاہے کہ سب عزیزوں اور قوم کے نونہالوں کو ان کے مقاصد میں کامیاب کرے ،انھیں دین کا سچا سپاہی اور کتاب وسنت کا متبع وپیروکار بنائے ۔ مستقبل میں ان سے دینی ،دعوتی اور صحافتی کام لے اور انھیں باعزت وباخلاق اور علم وہنر کا پیکر بنائے۔ آمین 
دینی اسنادا ور ڈگریاں :  
ثانویہ :   درسگاہ اسلامیہ (المعہدالاسلامی ) اکرہرا ،کھجوریہ ،ڈھبروا،سدھارتھ نگر یوپی 
عالمیت :   جامعہ سراج العلوم جھنڈانگر ،کرشنا نگر ، نیپال۔  ( ۲۰۰۶؁ ء  تا  ۲۰۰۸ ؁ء )۔ 
 فضیلت :   جامعہ سلفیہ ( مرکزی دارالعلوم ) بنارس ،ہند ۔  ( ۲۰۰۸ء؁  تا  مئی؍  ۲۰۱۱؁ء) ۔  
عصری اسنادا ور ڈگریاں :  
  ٭منشی ، مولوی ، عالم ، کامل ، فاضل  یوپی بورڈ ، لکھنو ،یوپی 
  ٭بی - اے  (B.A) (اردو)   : مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی  حیدرا آباد  ( نومبر ۲۰۱۲ ؁ء  ۔ فرسٹ ڈویژن )   
  ٭ایم -اے M.A.))  ( اردو )  :  مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی  حیدرا آباد (فروری ۲۰۱۴؁ء ۔  فرسٹ ڈویژن )   
 ٭ ماس کمیونکیشن ان جرنلزم (صحافتی کورس ) یونیورسٹی آف ممبئی ، کالینا سانتا کروز ،ممبئی ( اپریل؍ ۲۰۱۴ ؁ء )  
  ٭ایم -فل  M.Phil))(ریسرچ اسکالر)(شعبۂ اردو) : یونیورسٹی آف ممبئی ، کالینا سانتا کروز ،ممبئی (اکتوبر ؍۲۰۱۸؁ء )
جامعہ سے فراغت کے بعد کے مراحل :
علمی ودعوتی خدمات:
  جامعہ سلفیہ بنارس سے مئی  ۲۰۱۱ ؁ء  میں فراغت کے بعد (K.P. ILM. International School Chenni) میں تقریبا تین مہینے تدریسی خدمات انجام دیا اور ساتھ ہی ساتھ دوران تدریس اسکول کے زیر تعلیم کتابو ں کو ترتیب ،پروف ریڈنگ ،تصحیح اور کمپوزنگ بھی کیا ۔ لیکن چنئی سے مشاہرے کی قلت اور مناسب سہولیا ت کی عدم فراہمی کے باعث اسے خیرآباد کہہ کر طلب معاش کے لیے ممبئی ،مہاراشٹر کارخ کیا ۔اوراپنے ایک عزیز دوست عزیز الرحمٰن بن عاشق علی سلفی کے یہاں کچھ دنوں قیام پذیر رہا،بعدہ مسجد اہلحدیث کولسہ بندرداروخانہ ممبئی کے امام اور پرانے احباب کے توسط سے رمضان بعد ۱۰؍اکتوبر  ۲۰۱۱ ؁ ء میں جامع مسجد اہل حدیث و مدرسہ رحمانیہ گوونڈی ،ممبئی میں بحیثیت نائب امام و خطیب اور مدرس تقرری ہوئی ۔ اوراکتوبر  ۲۰۱۱؁ ء تا  ۱۵؍مئی ۲۰۱۵ ؁ء تک مذکورہ مسجد و مدرسہ میں دینی ، علمی ،دعوتی ، تصنیفی ، تالیفی اور صحافتی خدمات انجام دیتارہا۔ اس کے بعد بیچ سال میں اراکین مدرسہ رحمانیہ سے کچھ معاملات میں اختلاف اورنااتفاقی و کچھ مجبوریوں کی وجہ سے وہاں سے مستعفیٰ ہوکر مسجد ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ چکلی پونہ ،مہاراشٹرمیں ۲۰ ؍مئی ۲۰۱۵؁ ءتا ۶؍ اگست ۲۰۱۵؁ ء بحیثیت امام وخطیب خدمات انجام دیتارہا۔ اس کے بعداحباب کے مشورے اور دینی وصحافتی خدمات کی انجام دہی کے لئے مہاراشٹر کی مشہور دینی ،علمی اوراقامتی ادارہ جامعہ اسلامیہ نورباغ کوسہ ،ممبراضلع تھانہ(ممبئی) مہاراشٹر میں ۸؍اگست ۲۰۱۵ ؁ء کومدرس وبحیثیت مدیرماہنامہ مجلہ ’’النور‘‘ممبئی مقرر ہوا ۔ اور تاحال اللہ کے شکر و احسان اورکرم سے جامعہ اسلامیہ ممبرا میں دینی و صحافتی خدمات انجام دے رہاہوں ۔ جہاں تقریبا بارہ سو بچے وبچیاں زیر تعلیم ہیں ،مذکورہ جامعہ فضیلۃ الدکتور عبدالحکیم عبدالسلام مدنی(مدیر الجامعہ) اور ان کے لائق وفائق فرزندارجمند فضیلۃ الشیخ فیصل عبدالحکیم مدنی (وکیل الجامعہ ) کی زیر نگرانی میں کوسہ ،ممبرا ضلع تھانہ میں اپنے کامیابی کی طرف رواں دواں ہے ۔ دعاہے کہ مولیٰ ذمہ داران جامعہ کے دلوں میں خلوص پیدا فرمائے اور جامعہ کو مزید ترقی عطافرمائے اور حاسدین کے شرسے مامون ومحفوظ رکھے ۔ آمین 
 تصنیفی خدمات:۔  
فن صحافت ایک مشکل اور ذمہ دارانہ فن ہے ، لیکن ایام طفلی میں چونکہ انسان کی خواہش اور اس کو شوق رہتا ہے کہ میر انام اورمضمون ملک کے دینی واسلامی اور ادبی مجلات ،کتابوں اور اخبارات وغیرہ میںشائع ہو،چنانچہ ہم نے بھی جامعہ سراج العلوم میں پڑھائی کے دوران ایک مضمون لکھا جو ایک سال بعدمجلہ السراج میں شائع ہواجس سے کچھ حوصلہ ملا نیز استاد محترم فضیلۃالشیخ عبدالمنان صاحب سلفی(ایڈیٹرماہنامہ السراج) اورفضیلۃ الشیخ وصی اللہ مدنی ؍حفظما اللہ کی حوصلہ افزائی سے کچھ ہمت بندھی اور لکھنے پڑھنے کا وہیں سے سلسلہ شروع ہوا ۔
اور جامعہ سلفیہ میں اس فن کو پروان چڑھانے کا موقع ملا، چونکہ جامعہ میں فن صحافت و خطابت میں کا فی زور دیا جاتاہے اور ہر سال تقریری مسابقہ اور مضمون نگا ری کا مقابلہ کرایا جاتاہے نیز بچوں کے سالانہ  مجلہ ’ ’ المنار ‘‘ کئے لئے باقاعدہ مضامین لکھائے جاتے ہیں اور کتابو ں و مراجع کی طرف رہنمائی کی جاتی ہے نیز مضامین اساتذہ چیک کرتے ہیں اور اس میں سے جس کامضمون لائق اشاعت ہوتا ہے اسی کو ’ ’ المنار ‘‘ میں جگہ دی جاتی ہے اسی و جہ سے طلباء کا فی محنت او رجانفشانی کرتے ہیں اور نہایت ہی دقت نظری سے علمی ،تحقیقی ،ادبی ، سیاسی ،سماجی ،اسلامی ،سائنسی اور دیگر علوم و فنون پر بہت محنت و مشقت سے مضامین لکھتے ہیں اور مراجع ومصادر کا خاص خیال رکھتے ہیں ۔ یہ بہت خوش آئند اور لائق ستائش عمل ہے ۔ اللہ طلبائے جامعہ کے اند ر مزید محنت اور تحقیق کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ چونکہ میں نے وہاں تین سالہ عرصہ گزارا ہے اس لئےبہت کچھ سیکھنے کاموقع ملا۔
چونکہ مادرعلمی جامعہ سلفیہ سے فراغت کے بعدمیں اکثر مضامین وغیرہ لکھتا تھا اور میرے مضامین ملک کے معتبر و معروف مجلات میں شائع ہو چکے ہیں اس لئے مدرسہ رحمانیہ میں پڑھانے کے ایک سال بعد اراکین مدرسہ نے ناچیز کی ادارت میں جولائی؍ ۲۰۱۲ ؁ء میں ایک ماہانہ میگزین بنام ’’ الاعتصام ‘‘ ممبئی کا اجراء کیا ، جس کا پانچ شمارہ ’ ’ الاعتصام ‘‘ ہی کے نام سے جاری رہا، بعدہ حکومت ہند نے اس مجلے کو ’’الاتحاد ‘‘ ممبئی کے نام سے رجسٹرڈ کر لیا ۔ اور بحمد اللہ شروع سے لے کرمئی ؍ ۲۰۱۵؁ ء تک ماہنامہ مجلہ ’’ الا تحاد ‘‘ ممبئی ناچیز کی ادارت میں نہایت ہی تزک واحتشام اور آب وتاب  کے ساتھ نکل رہا تھا، اور فی الحال بھی یہ پرچہ اپنی آن بان کے ساتھ نکل رہا ہے ۔   
مجلہ’’ الاتحاد‘‘ کی ذمہ داری چھوڑنے کے بعد جیساکہ ہم نے اوپر بالتفصیل ذکر کیا کہ کچھ مہینے پونہ،مہاراشٹر رہنے کےبعد۸؍ اگست  ۲۰۱۵؁ ء کو میری تقرری صرف جامعہ اسلامیہ نورباغ،کوسہ ممبرا میںایک ماہنامہ میگزین (مجلّہ النور )کے اجراء کے لئے ہوئی جس کا پہلےکوئی وجود نہ تھااورناچیز کی ادارت سے نکلنا شروع اور الحمد اللہ یہ ماہنامہ مجلہ آج بھی خاکسار کی ادارت میں ستمبر؍ ۲۰۱۶ ؁ء سے تاحال بحسن وخوبی نکل رہاہے ۔اور قارئین واہل علم سے داد تحسین وصول کررہاہے۔یہ ایک دینی ،علمی ،سماجی ،سیاسی اور ادبی مجلہ ہے ۔اس میں ملک وبیرون ملک کے مشاہیر اہل علم وفن کے قیمتی مضامین شامل اشاعت ہوتے ہیں ۔۵۲؍صفحات پر مشتمل یہ مجلہ لائق مطالعہ ہوتاہے ،نہایت ہی دیدہ زیب ٹائٹل اور معیاری کاغذ کا استعمال کیاجاتاہے تاکہ عوام الناس کوپڑھنے میں دشواری نہ ہو۔جامعہ اسلامیہ کے اس دینی واسلامی پرچے کے سرپرست ڈاکٹر عبدالمبین خان (صدرجامعہ)اور نگران اعلیٰ فضیلۃ الدکتورعبدالحکیم مدنی (مدیر الجامعہ )ہیں اور فضیلۃ الشیخ فیصل عبدالحکیم مدنی (وکیل الجامعہ ) اس کے مدیر مسئول اور ناچیز(عبدالباری شفیق السلفی ) اس کا ایڈیٹرہے ۔ 
الحمدللہ مذکورہ ماہنامہ مجلہ اپنے منزل کی طرف رواں دواں ہے ،اس کے تقریبا ۵۰۰؍ممبر ہیں جسے پورے ملک میں بذریعہ ڈاک ارسال کیاجاتاہے ،ساتھ ہی پی ڈی ایف کی شکل میں گوگل ڈرائیو ،فیسک بک ،وہاٹس ایپ اور ٹوئٹیر وغیرہ پر ارسال کرکے پوری دنیا میں عام کیاجاتاہے جسے لوگ قدر کی نگاہ سے دیکھتے اور پڑھتے ہیں اور اپنے قیمتی پندونصائح وتاثرات سے مستفیدفرماتے ہیں۔  
تصنیفات وتالیفات : 
(۱)علماء اہل حدیث کی صحافتی خدمات  (مقالہ ٔ فضیلت جامعہ سلفیہ بنارس  -غیر مطبوع)
  (۲)سنت و بدعت کی تشریعی حیثیت  (۸۰؍صفحات - غیر مطبوع)
(۳)نماز کی اہمیت وفضیلت : فوائد ثمرات  (غیر مطبوع)
(۴)مسلمانوں کے باہمی حقوق  (غیر مطبوع)   
 (۵) خلیفہ اول سیدنا ابوبکر ؄ کی شخصیت اورکارنامے  (غیر مطبوع)
(۶)آزادی کے بعد ممبئی میں اردو خاکہ نگاری کا تحقیقی وتنقیدی جائزہ  (زیر تالیف ) 
(۷)صلاح الدین مقبول احمد مصلح  ؔ نوشہروی کی شخصیت اور ان کی شاعری کا تحقیقی وتنقیدی جائزہ  ( ایم ۔فل مقالہ - غیرمطبوع ) 
٭سابق مدیرماہانہ مجلہ’’الاعتصام و ’’ الاتحاد‘‘ممبئی  (مدت ادارت مارچ ۲۰۱۲   ؁ تا مئی ؍ ۲۰۱۵   ؁) 
٭مدیر ماہانہ مجلہ ’’النور‘‘ ممبئی( ستمبر ؍   ۲۰۱۵ ؁ ء ۔۔۔۔۔ تا حال)
٭ملک وبیرون ملک کے روزنامہ ، ہفت روزہ، پندرہ روزہ اور ماہنامہ علمی ،تحقیقی ، اصلاحی اور ادبی مجلات میںدینی وادبی مضامین کی اشاعت
جماعتی خدمات :
الحمدللہ خطبات جمعہ کے علاوہ ہفت روزہ ،پندرہ روزہ اور ماہنامہ دینی وعلمی پروگراموں میں اکثر بحیثیت خطیب ومقرر شرکت کرنے کا موقع ملتاہے اسی طرح صوبائی جمعیت اہلحدیث ممبئی وضلعی جمعیات کے ماتحتی میں ہونے والے دینی پروگراموں میں اکثر خطاب کرنے کا موقع ملتاہے جس میں اپنی ٹوٹی پھوٹی زبان میں دینی وجماعتی خدمات انجام دینے کی کوشش کرتاہوں ۔ اللہ سے دعاہے کہ مولیٰ ہمارے ان حسنات کو شرف قبولیت بخشے اور زبان وقلم میں مزید طاقت وسلاست دے تاکہ مزید دینی وعلمی سماجی وجماعتی خدمات انجام دے سکوں ۔ 
موجودہ منصب وپیشہ : 
(تدریس ،صحافت وخطابت اور تعلیم بھی جاری ہے )
استاذ جامعہ اسلامیہ نورباغ، کوسہ،ممبراضلع تھانہ (ممبئی )مہاراشٹر ۴۰۰۶۱۲
ایڈیٹر ماہنامہ مجلہ ’’النور‘‘  ممبئی ،مہاراشٹر 
ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو ممبئی یونیورسٹی -کالینا سانتاکروز ممبئی ،مہاراشٹر 

اللہ رب العالمین سے دعا ہے کہ مولائے کریم ہمارے اعمال میں اخلاص پیدا فرمائے ،ہماری کدو کاوش نیز دینی،علمی ، دعوتی ، تدریسی اورصحافتی خدمات کو شرف قبولیت بخشے۔ہمارے والدین و اساتذہ کرام کوہمیشہ صحت و عافیت سے رکھے اور انھیں اجر عظیم سے نوازے اور ہماری بشری لغزشوں کو معاف فرمائے نیز حسنات کو قبو ل فرما کر جنت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے ۔آمین!

عبدالباری شفیق السلفی ؔ
۲۷؍۱۰؍  ۲۰۱۸؁م 



Comments